زندگی میں پریشانیوں کا ساتھ ہمیشہ رہتا ہے یہ سچ ہے کہ پریشانیاں نہ ہوں تو زندگی زندگی نہ لگے پریشا نیوں سے گھبرا کر ہی انسان حالات سے مقابلہ کرنے کے لیے اپنے آپ کو تیار کرتا ہے ۔ ان پریشانیوں کو محسوس کرنا بھی ایک فطری عمل ہے ۔بعض دکھ ایسے ہوتے ہیں جو قدرت کی طرف سے ہوتے ہیں اور ان کا ٹالنا انسان کے بس کی بات نہیں رشتوں کا ٹوٹنا ، ناکامی ،بیماری،پیاروں کی جدائی ، معاشی تنگی یہ ایسے حالات ہیں جو انسان کی آنکھ میں آنسو اور دل میں درد پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں پریشانی خود اپنی ہو یا کسی دوسرے کی دونوں ہی صورتوں میں انسان مایوس وغمزدہ ہو جاتا ہے بعض افراد بہت زیادہ حساسیت کی وجہ سے اپنے ارد گرد ہونے والے پریشان کن واقعات خواہ اس کا تعلق ان سے ہو یا نہ ہو اس سے اتنے زیادہ متاثر ہوتے ہیں کہ اپنا سکون بھی برباد کرتے ہیں انکی روزمرہ کی سرگرمیاں بھی متاثر ہوتی ہیں اور انھیں سخت اذیت اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جیسے وہ خود ان کا اپنا دکھ ہو اس کیفیت میں مسلسل رہنے کی وجہ سے وہ ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں۔ دوسروں کے دکھ کو محسوس کرنا اور ان کے دکھوں کا مداوا کرنے کی کوشش کرنا...