خوف دراصل انسانی ذہن میں پیدا ہونے والا ایک ابتدائی جذبہ ہے جو کہ غصے، انتقام، حسد، احتیاط، قربانی اور جنون جیسے ثانوی جذبات کو طاقت بخشتا ہے اگر اللہ کی حکمتوں پر غور کیا جائے تو اندازہ ہوتا ہے کہ خوف انسانی بقأ کے لیے کتنا ضروری ہے اگر ذہن میں اس کا بیج نہ پھوٹے تو انسان اپنی ذندگی کے تحفظ کی صلاحیت سے محروم ہوجائے اور لاعلمی میں کسی بھی مصیبت کا شکار ہوجائے۔ جب کوئی انسان یا معاشرہ عدم تحفظ اوراحساس محرومی کا شکار ہونے لگے تو خوف مستقل طور پر اس کے ذہن کو اپنی آماجگاہ بنا لیتا ہے۔ کچھ خوف ہمارے اندر فطری ہیں جو ہمیں بتاتے ہیں کہ ہم انسان ہیں کوئی ماورائی مخلوق نہیں بچہ جب دنیا میں آتا ہے تو اسے عدم تحفظ کا احساس ہوتا ہے کیوں کہ وہ ایک ایسی دنیا سے آیا ہوتا ہے جہاں مکمل خاموشی اور تحفظ تھا۔قدرت کے بخشے ہوئے پیدائشی خوف بلندی اور شور انسان کی بقأ کے لئے ضروری ہیں اور آنے والے خطرے سے روکتے ہیں اس کے علاوہ دیگر خوف حالات و واقعات کے باعث ہوتے ہیں یا دنیا کے دوسرے لوگ اپنے مفادات کے لیے یا ...
پاکستان میں بڑھتی ہوئی آلودگی پر قابو پانے کے لیے شجرکاری کی حقیقی ضرورت ہے۔شجرکاری نہ صرف شہر کو خوبصورت بناتی ہے بلکہ اس سے آلودگی اور ماحولیاتی بگاڑ کا بھی مقابلہ ہوتا ہے۔ پودے لگانے سے کاربن کے ذخیر ے، گرمی اور شور کی آلودگی کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔