یوم آزادی آیا اورہمیشہ کی طرح اپنی تمام تر رعنائیوں کے سا تھ گزر بھی گیا ہم نے بہت جوش اور ولولے کے ساتھ اپنے پیارے ملک کی سترہویں سالگرہ منائی چھو ٹی بڑی سب عمارتوں اور اپنے گھروں ،محلوں اور گلیوں کو سبز جھنڈیوں سے سجا یا گیا چراغاں کیا گیا اسکولوں میں بچوں کو وطن کی محبت کا درس دیا گیا ملی نغمے اور ترانے گائے گئے ہواؤں میں دل دل پاکستان کے نغمے گونجے ایک بار پھر اپنے قائد سے تجدید عہدوفا کیا گیا یوم آزادی کی رات جشن منائے گئے ساری رات چراغاں ہوتا رہا اور پھر یہ رات بھی گزر ہی گئی۔ اگلی صبح ہماری ساری آزادی سڑکوں ،گلیوں،ندی نالوں میں رلتی بہتی نظر آئی جو جھنڈیاں ہم نے وطن کی شان میں لڑیوں کی صورت میں اپنی گلیوں اور گھروں محلوں میں لگائی تھیں ان کی اکثریت ہمارے پاؤں تلے روندی گئی اور حیرت کی بات کہ کسی کو پرواہ ہی نہیں ہوئی کہ یہ ہمارے پاک وطن کا جھنڈا ہے۔ آزادی کا مطلب یہ ہے کہ جب کوئی ایک قوم خود مختار ہو کر اپنے فیصلے خود کرسکے اور اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزار سکےسوچنے کی بات ہے کیا ہم آزاد ہیں ؟ آزاد ی سے سانس لے رہے ہیں؟ شای...
پاکستان میں بڑھتی ہوئی آلودگی پر قابو پانے کے لیے شجرکاری کی حقیقی ضرورت ہے۔شجرکاری نہ صرف شہر کو خوبصورت بناتی ہے بلکہ اس سے آلودگی اور ماحولیاتی بگاڑ کا بھی مقابلہ ہوتا ہے۔ پودے لگانے سے کاربن کے ذخیر ے، گرمی اور شور کی آلودگی کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔