مخصوص سرگرمیوں میں نتیجہ خیزی، تخلیق کاری اور کارکردگی
میں اضافہ کے لیے وقت کوشعوری اختیار اور منصوبہ بندی کے ساتھ استعمال کرنے کو ٹائم مینجمنٹ کہا جاتا ہے۔ اور یہی طریقہ دراصل
وقت کا جائز استعمال ہوتا ہے جو انسانی زندگی میں کامیابی کی ضمانت ہے۔
وقت ایک قیمتی سرمایہ ہے، وہ نعمت ہے جو امیرو غریب سب کو یکساں ملا
ہے وقت ایک دفعہ ہاتھ سے نکل جائے تو پھر
واپس نہیں آتا گھڑی کی ایجاد سے وقت کی
پیمائش آسان ہوگئی ہے سال مہینوں میں مہینے دنوں میں دن گھنٹوں میں اور گھنٹے
منٹوں میں اور منٹ سیکنڈوں میں گذرتے
جارہے ہیں کائنات کے نظام کا بغور جائزہ
لینے سے یہ حقیقت واضح ہوجاتی کہ نظام
ہستی کا ہر ذرہ اس کرہ ارض کے باسیوں کو
وقت کی پابندی کی تلقین کر رہا ہے سورج کے
طلوع وغروب کے اوقات مقرر ہیں اسی طرح چاند بھی محو گردش ہونے کے لئے اپنے متعین اوقات کا پابند ہے اجرام فلکی کا نظام
اپنے مدار کے گرد اسی طرح جاری ہے اور ایک لمحہ بھی اس میں فرق آجائے تو کئی سیارے
آپس میں ٹکرا کر تباہی پھیلا دیں۔
انسان کو فارغ نہیں بیٹھنا چاہیے کیونکہ فراغت سے الجھن
،بےقراری،اور کشمکش پیدا ہوتی ہے ایسے ہی
فارغ لوگ بوریت کا شکار ہوتے ہیں بوریت سے زندگی بد مزہ لگتی ہے کہا جاتا ہے کہ
فارغ انسان کا ذہن شیطان کا کارخانہ بن جاتا ہے۔ اور ہر چیز کاٹنے کو دوڑتی
ہے اس کے برعکس بعض لوگ وقت کی کمی کی شکایت
کرتے نظر آتے ہیں ان کا کوئی کام
مکمل نہیں ہوتا ہے تھکن ،اورچڑچڑے پن کا شکار رہتے ہیں دراصل
وہ اپنے وقت کو صحیح منظم نہیں
کرتے ہیں ایک دن میں چوبیس گھنٹے سب کو یکساں ملے ہیں ان ہی گھنٹوں
سے ہمیں صحت ،دولت، سکون حاصل کرنا ہے جو
اپنے چوبیس گھنٹوں سے مناسب طور پر مستفید نہیں ہوتا ہے اس کی زندگی بے کار ہوجاتی
ہے اور جس نے اپنے وقت کی صحیح تقسیم و
استعمال کو سیکھ لیا وہ ذندگی میں کبھی ناکام نہیں ہوگا کیوں کہ ہر کامیاب انسان
کی کامیابی کا سبب اس کے وقت کا صحیح استعمال ہے
جب ہم وقت کو اہمیت نہیں دیتے اسے
ضائع کرتے ہیں تو وقت بھی ہمیں اہمیت نہیں دیتا ہے وہ بھی ہمیں ضائع کرتا ہے اور اس کا نتیجہ افراتفری، جسمانی ودماغی
مشقت ،گھبراہٹ،اور اعتماد کی کمی کی صورت میں دیکھنا پڑتا ہے اس طرح عمر کا ایک لمبا عرصہ ضائع کرہو جاتا ہے۔
وقت ہمارے کنٹرول
میں نہیں ہے ہم وقت کو روک نہیں سکتے اور نہ ہی اسے پیچھے کی طرف لے جاسکتے ہیں
ہمیں اپنے آپ کو ایسے منظم کرنا ہوگا کہ جس سے ہم اپنے موجودہ وقت کا
بہترین استعمال کرسکیں۔ وقت کا صحیح استعمال ہی کامیابی کی وہ پہلی سیڑھی ہے جو
منزل کا حصول آسان بنا دیتی ہے ۔ وقت کے
صحیح استعمال کے لئے ہمیں اپنی ترجیحات ترتیب دینا ضروری ہیں جس پر ہم روزمرہ کی
بنیاد پر عمل کریں۔روزانہ دن کے آغاز کے ساتھ ہی کاموں کا ایک انبار ذہن پر سوار
ہوتا ہے اگر بغیر کسی ترتیب کےان کاموں کو انجام دیا جائے تو کام بھی پورا نہیں ہوگا اور وقت اور توانائی
بھی ضائع ہوگی۔ کام کے لئے نظم و ضبط کی ضرورت ہے اس کے
لئے ضروری ہے کہ دن کے آغاز پر روزانہ کے کام کے حوالے سے ایک مختصر نوٹ تحریر
کریں اپنی ذہنی
اور جسمانی استعداد اور کیفیت کو دیکھتے ہوئے اپنے کا
موں کی روزمرہ مصروفیات طے کریں اس سے آپ کی توجہ غیر ضروری کاموں سے ہٹے گی اور
آ پکا وقت بچے گا اپنے کام کا جائزہ
لیں مؤثر پلاننگ کے ذریعے کم سے کم وقت
میں زیادہ سے زیادہ کام کیا جاسکتا ہے جو
کام آپ کے ہاتھ میں ہے اس کام کو اہمیت
دیں اس دوران کو ئی دوسرا کام نہ
کریں۔ایسے کاموں کو چھوڑ دیا جائے جس سے دنیا و آخرت میں کوئی فائدہ نہیں ہم دن بھر میں ایسے کون سے کام کرتے ہیں جن کا ہمیں
کوئی فائدہ نہیں ہوتا ٹی وی، ویڈیو گیمز ،فیس بک ،سوشل میڈیا ان کاموں میں ضروری وقت ضائع ہوتا ہے
اور ان کا کوئی فائدہ بھی کم ہے ایک وقت میں ایک ہی کام کریں اور ہر کام کو مستقل مزاجی سے کریں اہم کاموں کو بہتر وقت دیں اہم کاموں کی فہرست بنائیں جو زیادہ اہم ہو اسے
پہلے ختم کریں اپنے آپ کو کاموں میں نہ
الجھائیں ورنہ بلاوجہ کی پریشانی ہوگی
کاموں کوٹالیں نہیں اس سے وقت بھی
ضائع ہوگا اورکام بھی انجام کو نہیں پہنچے گا
کام اور تفریح میں توازن
رکھیں صرف کام ہی کرتے رہیں گے
تو تھکن بھی ہوگی اور جب تھکن ہوگی تو زیادہ آرام کو ترجیح دیں گے اس طرح
وقت ضائع ہوگا اپنی نیند ان اوقات میں
پوری کریں جو اللہ نے آرام کے لئے بنائے ہیں
بعض لوگ اپنے کاموں کی تفصیلات میں
الجھ کر بہت سے اچھے مواقع ہاتھ سے کھو دیتے ہیں ۔
آپ یہ عزم کرلیں کہ وقت کو ضائع نہیں کریں گے بیکار نہیں بیٹھیں گے تو وقت کی کمی کی شکایت بھی نہیں ہوگی وقت آپ
کا اپنا ہے یہ قیمتی سرمایہ قدرت کی طرف سے آپکو ملا ہے کوئی اسے آپ سے
چھین نہیں سکتا، چرا نہیں سکتا کسی کو نہ آپ سے زیادہ ملا ہے نہ کسی کو کم
اگر آپ اس سے فائدہ نہ اٹھائیں تب
بھی ساری زندگی آپکو ملتا رہے گا۔ گزرے
وقت پر افسوس کرنا یا اگلے کل کا انتظار
کرنا بیوقوفی ہے ۔ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہر
شخص کے پاس وقت موجود ہے مگر وہ اس کو صحیح طور پر استعمال نہیں کرتا اور گزرے وقت پر افسوس کرتا رہ جاتا ہے ۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں