نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

گھریلو باغبانی (چوتھی کلاس)

سردیوں کے موسم کے مطابق کچھ سبزیاں لگانا سیکھیں ۔ آج میں آپ کو دھنیاں، لہسن،  مرچ، ٹماٹر، اور پودینہ لگانا بتاؤں گی اور بھی جو سبزیاں موسم کے مطابق آپ لگانا چاہیں مجھے کمنٹس میں بتادیجئے گا پھر میں اگلی کلاس میں بتاؤں گی ۔میں نے پچھلی کلاس میں سبزی کے پودے کےحساب سے گملے کا انتخاب بتا یا تھا اس سبق پر نظر ثانی کرلیجئے گا تاکہ جب آپ سبزیوں کے بیج بونا شروع کریں تو کوئی مسئلہ نہ ہو وڈیوز میں تفصیل زیادہ ہوتی ہے  وہاں لیکچرز ہوتے ہیں یہاں لکھ کر کلاس کی جاتی ہے تفصیل تو میں اس میں بھی دیتی ہوں لیکن دیکھنے سننے کی بات اور ہے۔




لہسن اگانا  

لہسن کے بغیر ہمارے مشرقی کھانے ادھورے ہیں بہت زیادہ فوائد رکھتاہے قدرتی اینٹی بائیوٹک ہے اس کو گھر میں اگانابہت آسان ہےاکتوبر نومبر میں اس کو لگانا زیادہ آسان ہے جب اس کی کلیوں یا جووں سے ہرے پتے بنتے نظر آئیں فریج میں کافی دن رکھنے سے بھی جڑیں اور پتے بننا شروع ہوجاتے ہیں۔ اپنی گھر کی ضرورت کے لحاظ سے جتنی مقدار اگانا ہے اتنا چوڑا اور اور تقریبا  تین سے چار انچ گہرا گملہ لیں گے گملے میں مٹی اور کمپوسٹ کی برابر مقدار مکس کرکے لہسن کا ایک ایک جوا تین انچ کے فاصلے سے لگادیں کیونکہ اس کا سائز آہستہ آہستہ بڑا ہوگا ۔لہسن کو دھوپ اور مناسب پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ لہسن کتنے دن میں تیار ہوگا اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ لہسن کی کوالٹی کیسی ہے اگر بڑا لہسن ہے تو تین سے چھ ماہ میں اگر چھوٹا لہسن ہے تو چھ سے آٹھ نو ماہ بھی لگ سکتے ہیں ۔ لہسن بونے کے دو مہینے بعد آپ کا ہرا لہسن تیار ہوجائے گا اس کو نکال کر استعمال کرسکتے ہیں اس وڈیو میں تفصیل سے لہسن لگانا بتا یا گیا ہے ۔




مرچ اگانا  
                                
مرچ بھی پورے سال ہی نظر آتی ہے لیکن موسم سرما میں اس کی نشوونما اچھی طرح ہوتی ہے اکتوبر کے آخری ہفتے یا نومبر کے پہلے ہفتے میں بیج بودیں۔ مرچ کی پنیری لگائی جاتی ہے اس کا گملہ  کم از کم دس انچ کا ہو اس سے بڑا 16 یا 18 انچ کا گملہ میں ایک ہی پودا لگائیں گھر کی ضرورت کے لئے کافی ہوگا بالو مٹی میں اس کے بیج بکھیر کر ڈال دیں میں نے پنیری بنانے کا جو طریقہ بتایا ہے اس ہی طریقہ سے پنیری بناکر بیس سے ہچیس دن میں دوسرے گملے میں شفٹ کردیں جہاں اس کو پورا پودا بنانا ہے۔ دو مہینے میں ہی پھول آکر مرچیں بھی آنا شروع ہوجا ئیں گی ہفتہ میں ایک بار کیلے انڈے کے چھلکوں کا لکویڈ بناکر ڈال دیں یہ وڈیو آپ کی تفصیل سے رہنمائی کرے گی ۔




پودینہ اگانا

پودینہ اگانا بہت آسان ہے اس کو اس کی ٹہنیوں سے اگایا جاتا ہے جو پودینہ ہم مارکیٹ سے لاتے ہیں اس کے ہرے پتے نکال کر استعمال میں لے آئیں صرف ٹہنیوں کو ایک گلاس پانی میں ڈال کر کمرے یا کچن میں ہی رکھ لیں ایک ہفتہ بعد اس میں جڑیں نکل آئیں گی اب ان کو گملے میں لگادیں پودینہ کے لئے گملے کی چوڑائی ضروری ہے کیونکہ اس کی جڑیں چوڑائی میں پھیلتی ہیں مٹی میں کمپوسٹ مکس کرکے گملہ تیار کریں گے اس کے گملے کو ایسی جگہ رکھیں جہاں زیادہ دھوپ نہ ہو صبح کی ایک سے دو گھنٹے کی دھوپ کافی ہے پانی نہ بہت کم دیں نہ بہت زیادہ مٹی خشک نہ ہو ۔




ٹماٹر اگانا

ٹماٹر اگانابھی بہت آسان ہے  ٹماٹر کی بھی پنیری لگائی جاتی ہے پنیری کے بیج لگانا پچھلی کلاس میں بتادیا تھا وہ آپ دوبارہ دیکھ لیں میرے بلاگ پر بھی کلاسز آپ کو مل جائیں گی ۔بیج لگانے کے بعد جب پنیری کے پودے بیس پچیس دن کے ہوجائیں تو انھیں کسی بڑے گملے میں منتقل کردیں ٹماٹر کے لئے کم از کم 14 ،16،18 انچ کی گہرائی اور چوڑائی کا گملہ مناسب رہتا ہے دو مہینے بعد پھول نظر آتے ہیں اور پھر ٹماٹر بھی لہرانے لگتے ہیں ٹماٹر کے پودے میں ٹریلز یا سہارے لگانا ضروری ہیں کسی لکڑی کی مدد سےبھی یہ کام ہوسکتا ہے ٹماٹر کے پودے کو صبح کے ٹائم کی چھ سے آٹھ گھنٹے کی دھوپ ضروری ہے اس کے پودے کو صبح کے وقت پانی دیں کوشش کریں کہ شام سے پہلے پانی دےدیں کیونکہ اس کے پودے پر بہت جلد کیڑے حملہ آور ہوجاتے ہیں۔


دھنیاں اگانا    

دھنیاں بھی بہت آسانی سے اگایا جاسکتا ہے کچن میں استعمال ہونے والے دھنیے کے بیجوں کو بونے کے لئے استعمال کرسکتے ہیں یہ بیج گول ہوتے ہیں ان کو ہاتھ یا کسی دباؤ کی مدد سے دوحصوں میں تقسیم کرلیں کیونکہ دھنیے کا ایک حصے سے ایک پودا بنتا ہے اس طرح ایک دانے سے دو پودے بنیں گے اس کے لئے گملہ گہرا اور چوڑا ہو جتنی مقدار اگانا ہے اس کے مطابق چوڑائی رکھ لیں  کمپوسٹ اور مٹی مکس کرکے گملہ تیار کریں اس پر بیج بکھیر کر ڈالدیں اوپر سے مٹی اور کمپوسٹ ڈال دیں پانی دیں اس کو دھوپ میں رکھیں لیکن زیادہ تیز دھوپ نہ ہو اس کے پودے دس سے پندرہ دن میں نکلتے ہیں ۔



تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

گملوں میں آسانی سے سبزیاں اگائیں ۔

    گھر بیٹھےمدافعتی نظام کو متحرک   رکھنے والی قدرتی خوراک حاصل کریں۔ گھریلو باغبانی نہ صرف ایک   صحت مند سرگرمی ہے بلکہ ہم اپنے   گھر میں ہی آلودگی اور کیمیکل کے اثرات سے پاک سبزیوں کا لطف اٹھا سکتے ہیں۔ اگر شوق ہے تو اس مضمون کے ذریعے موسم گرما میں سبزیوں کی   گھریلو سطح پر بوائی کی معلومات حاصل کریں۔اور حقیقت میں   مدافعتی نظام کو متحرک رکھنے والی قدرتی خوراک حاصل کریں۔ موسم گرما کی سبزیاں اگانے کے لیے پندرہ فروری سے بہترین وقت شروع ہوجاتا ہے فروری سے مارچ اپریل تک سبزیوں کے بیج بوئے جاسکتے ہیں کچھ علاقوں میں اپریل کے بعد بھی بیج بوسکتے ہیں لیکن سخت گرمی اور لو میں بیجوں سے پودے نکلنا مشکل ہوتا ہے۔جن گملوں میں سبزی اگائی جائے وہ گملہ بارہ انچ سے بڑا ہو۔   گملہ جتنا بڑا ہوگا پودے کی نشوونما بھی اچھی ہوگی اور سبزی بھی وافر مقدار میں میسر آسکے گی سبزیوں کے لیے موسم گرما میں صبح کی پانچ سے چھ گھنٹے کی دھوپ لازمی ہوتی ہے۔ سبزی کے پودے کو صبح ایک بار پانی لازمی دیں تیز دھوپ اور لو سے بچاؤ کے   لیے گرین نیٹ کا استعمال بھی کرسکتے ہیں پودے کو گ...

معیاری سبزی کے لیے نامیاتی کھاد کی تیاری

زمین کی زرخیزی بڑھانے کے لیے مختلف قسم کی کھاد کا  استعمال ضروری ہوتا ہے۔کھاد میں دیگر کار آمد اشیا کے علاوہ نائٹروجن کے مرکبات بھی موجود ہوتے ہیں۔ جب پودوں کو پانی دیا جاتا ہے تو یہ مرکبات پانی میں حل ہو جاتے ہیں اور پھر پودے کی جڑیں اُن کو چوس کر تنے، شاخوں اور پتوں وغیرہ تک پہنچا دیتی ہیں۔ جانوروں کے فضلے سے جو کھاد خود بخود بن جاتی ہے اُس کی مقدار محدود ہے اور تمام ضروریات کو پورا نہیں کر سکتی ۔ لہٰذا بعض کیمیائی مرکبات مصنوعی کھاد کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں  جن کے ذیلی اثرات انسانی جسم پر مضر ردعمل  پیدا کرسکتے ہیں۔ البتہ نامیاتی کھاد  کی تیاری سے اس خرابی سے محفوظ رہا جاسکتا ہے جس میں قدرتی طور پر  نائٹروجن کے مرکبات حل ہوجاتے ہیں اور پودوں کو غذائیت فراہم کرتے ہیں۔ گھریلو باغبانی کے لیے  کھاد اپنے گھر میں  خودہی  تیار کریں ہمارے گھروں میں روزانہ ہی مختلف قسم کا کچرا جمع ہوجاتا ہے اس کچرے کی ایک بڑی مقدار کچن سے نکلنے والا  کچرا ہے اگر ہم اس کچرے کو ضائع کرنے کی بجائے اس سے اپنے گھر میں ہی  اپنے پودوں کے لئے کھ...

مثبت سوچ سے زندگی سدھاریں

انسانی ذہن پر سوچ کا بہت زیادہ عمل دخل ہوتا ہے ز ندگی کا ہر منظر سوچ سے ہی جنم لیتا ہے۔ سوچ سے انسانی جذبات بنتے ہیں اور اس سے عمل وجود میں آتا ہے سوچ دو طرح کی ہوتی ہے۔ مثبت سوچ اور منفی سوچ یعنی اچھی اور بری سوچ کامیابی اور ناکامی ان ہی دو سوچوں کا نتیجہ ہے۔  خیالات کا ذ ہن میں پیدا ہونا ایک قدرتی رجحان ہے مگر خیال کو سوچ میں تبدیل کرنا انسان کے اختیار میں ہے۔ انسان کے خیالات ہی اس کی شخصیت کو بنانے اور بگاڑنے کا موجب ہے مثبت خیالات مثبت سوچ کی طرف رہنمائی کرتے ہیں مثبت سوچ کامیابی کی طرف لے جانے والی وہ سڑک ہے جس پر چلنے والا اپنی منزل کو پالیتا ہے ۔ہماری تمام حرکات  ہماری سوچ کے زیراثرہوتی ہیں یعنی یہ ہماری سوچ ہی ہےجو ہم سے عوامل سرزد کراتی ہے مثبت سوچ دراصل اچھی اور صحیح سوچ ھےایک مثبت سوچ کا حامل انسان یقیناً مثبت خیالات اور تخلیقات کو ہی منظر عام پر لائے گا۔مثبت سوچ اچھے خیالات کی وجہ بنتی ھے جس کے انسانی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔زندگی میں کامیابی کا اسی فیصد انحصار  ہمارے رویے پر ہے   اور رویہ  سوچ سے جنم لیتا ہےمثبت سوچ سے مثبت ...