نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

جولائی, 2016 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

حسد پر قابو خوشی کا راستہ

اللہ تعالی نے اپنی قدرت سے کائنات کو سجایا اور پھر زمین کا تحفہ انسانوں کو عطا فرمایا اس عظیم تحفہ کے حق کو ادا کرنے کے لیے انسان کو اشرف المخلوقات کا درجہ اور صلاحیتیں   عطا کی گئیں  تسخیر کائنات اور  اگلی لازوال ذندگی کی رعنائیاں  حاصل کرنے کے لیے اپنے پیغمبروں کو دنیا کا معلم بنا کر بھیجا۔ ذندگی کی بقا و توازن ،  خودداری و معیار آدمیت  کو برقرار رکھنے کے لیے  جذبات  جیسے  اوزاروں سے نوازا اور علم و آگہی عطا کرکے اپنےنائب کے منصب پر فائز فرمایا۔  دنیا میں پھیلی نعمتوں کاانسان کو حق دار قرار دیا گیا۔ مگر  انسانی فطری بشری کمزوریوں کو بھی قابو نہ کرسکا جس نے نوع انسانی کو ازل سے آزمائش میں مبتلا کئے رکھا۔ کائنات کا سب سے پہلا گناہ  شایدحسد ہی  تھا جو ابلیس نے آدمؑ سے کیا تھا۔جس کے نتیجے میں وہ شیطان قرار پایا اور اللہ کی لعنت کا مستحق بنا۔ حسد عدم تحفظ اور ناآسودگی کے باعث پیدا ہونے والے جذبات کا منفی اظہار ہے جو انسان کو اپنے لیے جدوجہد کرنے کے بجائے دوسروں کو محروم کرنے پر مجبور کرتا ہے۔ جبکہ اس کا متوازی جذب...

ڈپریشن سے بچنا ضروری ہے

انسانی معاشرہ  جب زندگی کے بنیادی وسائل حاصل کر لے تو   جسمانی اور ذہنی آسودگی حاصل کرنے   کی خواہش سر اٹھانے لگتی ہے۔ معاشرے کا ہر فرد  خوشی اور تسکین کے حق کا دعویدار بن جاتا ہے۔ خوشی اور تسکین کے حصول کے لیے وسائل کے ساتھ ساتھ  ذہنی و جسمانی طور پر اسے محسوس کرنے کی صلاحیت کا ہونا بھی ضروری ہے۔  ایک ذہنی مریض انتہائی آسودہ ماحول میں بھی قدرت کی نعمتوں سے لطف اندوز نہیں ہوسکتا اگر کوئی دولت مند شخص اپنی دولت چھن جانے کے خوف میں مبتلا ہو تو وہ  اپنی دولت سے بھی تسکین حاصل نہیں کرپاتا بلکہ اسے بلائےجان سمجھنے لگتا ہے۔ خوشی اور غم کا چولی دامن کا ساتھ ہے ۔خوشیوں کے ساتھ ساتھ بعض اوقات انسان کو اداسی، اور مایوسی کی کیفیت سے بھی دوچار ہونا پڑتا ہے لیکن آہستہ آہستہ وہ خود اپنی اس کیفیت پر قابو پاکر نارمل زندگی کی طرف لوٹ آتا ہے لیکن اگر یہ کیفیت کافی عرصے رہے اور اس کی وجہ سے روزمرہ کے معمولات بھی متاثر  ہونے لگیں تو یہ ڈپریشن  کہلاتاہے۔ ڈپریشن عام ذہنی اور اعصابی مرض ہے جس سے کسی بھی عمر کے افراد متاثر ہوسکتے ہیں یہ بیماری چند...

منفی سوچ سے دوری کامیاب زندگی کی ضمانت ہے

انسانی اعمال کا دارومدار انسان کی نیت پر ہے اور نیت کی تخلیق سوچوں پر انحصار کرتی ہیں، سوچیں خیالات کی یلغار سے جنم لیتی ہیں اور خیالات انسان کے ماحول اور صحبت کا عکس ہوتے ہیں۔ ماحول اور صحبتیں اپنانا اور رد کرنا انسان کے اختیار میں ہوتا ہے۔  اگر اردگرد احساس محرومی، عدم تحفظ، تنہائی، خود غرضی، جھوٹ، منافقت اور دنیا داری ہو تو انسانی خیالات منفیت کے سائے میں ہوتے ہیں ایسے میں منفی سوچیں پروان چڑھنے لگتی ہیں  انسان کی سوچ  کا اعلی معیار ہی درحقیقت اسے آدمیت کے درجے پر فائز کرتا ہے ۔ سوچ میں منفیت زہر قاتل ہے جو نہ صرف انسان بلکہ پورے معاشرے کو کھوکھلا کردیتی  ۔منفی سوچیں جرم کا آغاز ہوتی ہیں اور ذہنی امراض منفی سوچ کا شاخسانہ ہوتے ہیں۔ دنیا کا ہر فرد ذہنی رکاوٹوں کا شکار رہتا ہے یہ بات تقریباً ناممکن ہے کہ کسی شخص میں کوئی خامی نہ ہو اور کوئی غلطی سرزد نہ ہو۔ ہم جیسے لوگوں کی صحبت میں رہتے ہیں  جس طرح کی باتیں پڑھتے اور سنتے ہیں ہمارا دماغ ان باتوں کا اثر قبول کرتا ہے۔ منفی سوچ کے حامل لوگوں کو اگر زندگی میں چند ناکامیاں دیکھنا پڑجائیں تو وہ  ...

مثبت سوچ سے زندگی سدھاریں

انسانی ذہن پر سوچ کا بہت زیادہ عمل دخل ہوتا ہے ز ندگی کا ہر منظر سوچ سے ہی جنم لیتا ہے۔ سوچ سے انسانی جذبات بنتے ہیں اور اس سے عمل وجود میں آتا ہے سوچ دو طرح کی ہوتی ہے۔ مثبت سوچ اور منفی سوچ یعنی اچھی اور بری سوچ کامیابی اور ناکامی ان ہی دو سوچوں کا نتیجہ ہے۔  خیالات کا ذ ہن میں پیدا ہونا ایک قدرتی رجحان ہے مگر خیال کو سوچ میں تبدیل کرنا انسان کے اختیار میں ہے۔ انسان کے خیالات ہی اس کی شخصیت کو بنانے اور بگاڑنے کا موجب ہے مثبت خیالات مثبت سوچ کی طرف رہنمائی کرتے ہیں مثبت سوچ کامیابی کی طرف لے جانے والی وہ سڑک ہے جس پر چلنے والا اپنی منزل کو پالیتا ہے ۔ہماری تمام حرکات  ہماری سوچ کے زیراثرہوتی ہیں یعنی یہ ہماری سوچ ہی ہےجو ہم سے عوامل سرزد کراتی ہے مثبت سوچ دراصل اچھی اور صحیح سوچ ھےایک مثبت سوچ کا حامل انسان یقیناً مثبت خیالات اور تخلیقات کو ہی منظر عام پر لائے گا۔مثبت سوچ اچھے خیالات کی وجہ بنتی ھے جس کے انسانی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔زندگی میں کامیابی کا اسی فیصد انحصار  ہمارے رویے پر ہے   اور رویہ  سوچ سے جنم لیتا ہےمثبت سوچ سے مثبت ...

اپنے آپ کو پہچانیں

ہر انسان کے اندر کوئی خاص صلاحیت ہوتی ہے جو اس کو دوسروں سے ممتاز کرتی ہے جب تک آپ اس پوشیدہ صلاحیت کو نہیں پہچانیں گےبھٹکتے رہیں گے اس وقت تک آپ  ایک ایسے مسافر کی طرح ہونگے جو ہر قدم کے بعد دوسروں کی جانب دیکھتا ہے کہ اب کیا کروں؟کہاں جاؤں؟اپنے آپ کو ڈھونڈیں اپنے آپکو پہچانیں اور اپنی راہ خود تلاش کریں کیوں کہ ایک انسان اپنے اندر پوشیدہ  توانائیوں کو پہچاننے کے بعد ہی  ایک معاشرے اور خاندان میں صحیح اور معقول زندگی گزار سکتا ہے بلا مقصد زندگی گزارنا بیوقوفی ہے اپنی زندگی کے کسی چھوٹے سے مقصد سے کوئی بڑی منزل کھوجیں۔سوچیں کہ قدرت نے ہمیں کس کام کے لئے پیدا کیا ہے میں کون ہوں؟  میری منزل کیا ہے؟ دماغ میں آنے والے خیالات  ہی اصل میں دنیا میں زندگی کے مقصد کی طرف لے جا تے ہیں۔ مقصد کے بغیر آپکی کوششوں اور جدوجہد کی کوئی منزل نہیں ہوتی مقصد کے بغیر ہر چیز بے معنی اور بے کار ہوجاتی ہے آپ کا مقصد آپ کی زندگی میں بڑی اہمیت رکھتا ہے  یہ آپ میں آگے بڑھنے اور منزل حاصل کرنے کا جذبہ پیدا کرتا ہے۔ دنیا میں آنے کا پہلا اور بنیادی مقصد تو یہ ہی ہے کہ انسان اچھائی کو پھ...