نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

گھریلو باغبانی ( دوسری کلاس)

 کمپوسٹ اور فرٹیلائز۔

compost and fertilizer 

کمپوسٹ کیا ہیں؟
زمین کے اندر قدرتی طور پرنامیاتی مادے  موجود ہوتے ہیں لیکن جب پودے یادرخت لگائے جاتے ہیں تو ان نامیاتی مادوں
کی مقدار کم ہونے لگتی ہے اس لئے زمین کی زرخیزی بڑھانے کے لئے مختلف قسم کی کھاد کا استعمال کیا جاتا ہے کمپوسٹ بھی ایک کھاد کی قسم ہے ۔ آرگنک کمپوسٹ قدرتی نامیاتی کھاد ہے جو قدرتی چیزوں کومٹی میں حل پذیر مادوں میں تبدیل کرکے بنائی جاتی ہے ۔

فرٹیلائیزر کیا ہیں؟       
           
کمپوسٹ کے بارے میں سمجھ میں آگیا ہوگا  اب فرٹیلائیزر کے بارے میں سمجھ لیں فرٹیلائزر پودے کے وٹامنز ہیں ان کی کمی یا زیادتی سے پودے کی نشوونما متا ثر ہوتی ہے ۔

کمپوسٹ اور فرٹیلائزر میں کیا فرق ہے؟ 

اب سوال یہ ذہن میں آتا ہے کہ  کمپوسٹ پودے کو دیا جاتا ہے اور فرٹیلائزر بھی تو دونوں میں فرق کیا ہے؟  کمپوسٹ مٹی کی غذا ہے وہ مٹی کو طاقت دیتی ہے جب کہ فرٹیلائزر پودے کی غذا ہے ۔اسکا مطلب ہے کہ فرٹیلائزر کی زمین سے زیادہ پودے کو ضرورت ہوتی ہے لیکن پودے فرٹیلائزر زمین سے ہی حاصل کرتے ہیں ۔یہ عمل اس طرح ہوتا ہے جب زمین میں کمپوسٹ اور فرٹیلائزر ڈالا جاتا ہے تو پانی ڈالنے پر پودے کے تمام غذائی اجزاء جڑوں کے ذریعے پودے کے تمام حصوں تک پہنچ جاتے ہیں ۔ کمپوسٹ کو ہم گھر میں بھی بنا سکتے ہیں اور مزے کی بات یہ ہے کہ بغیر کسی خرچہ کے 

کمپوسٹ گھر میں بنانے کا آسان طریقہ: 

گھروں میں روزانہ ایک بڑی مقدار میں کچن سے کچرا نکلتا ہے اس میں گلی سڑی سبزیاں پھل ۔سبزیوں پھلوں انڈوں کے چھلکے ،استعمال شدہ چائے کی پتی، باسی چاول، کافی، چائے، جلے ہوئے کھانے، خراب مصالحے، اس کے علاوہ گارڈن سے نکلنے والا گھاس پھونس، پتے، اخبار کا ردی کا غذ وغیرہ یہ سب چیزیں آرگنک یعنی قدرتی ہیں ۔اب آپ نے یہ کرنا ہے کہ پہلے زمین  میں گڑھا کھود لیں لیکن زمین تو ہر کسی کے پاس نہیں ہے وہ کسی بھی بڑے ڈبے یاڈرم میں اس کچرے کو روزانہ جمع کرتے رہیں جب ڈرم بھر جائے تو اوپر سے ایک تہہ مٹی کی لگا کر تھوڑا سا پانی ڈال دیں اب اس ڈرم کو بند کردیں ہوا کے
 گزرنے کے لئے ایک سے زیادہ سوراخ کردیں ہفتے میں دوبار اچھی طرح مکس کردیا کریں تین سے چار ماہ میں اچھی کوالٹی کی 
کھاد تیار ہوجائے گی ۔

تیار کھاد چیک کرنے کا طریقہ:

اگر اس کی رنگت کالی یا براؤن ہو بھربھری ہو کسی قسم کی بو نہ ہو تو یہ تیار ہے اگر احتیاط سے تیار کی جائے گی تو تیاری کے دوران خراب نہیں ہوگی ورنہ کیڑے پڑسکتے ہیں اگر کیڑے پڑجائیں اور خراب لگے تو پریشان نہ ہوں تھوڑی مٹی مکس کرکے دوبارہ ڈھک دیں تھوڑے ہی دن میں ٹھیک ہو جائے گیا اگر کھاد بہت جلد بنانا ہو تو تمام اجزأ کو پیس کر ڈالیں ایک ہفتہ 
میں ہی استعمال کے قابل ہوگی ۔

مجھ سے کیونکہ ان کاموں میں صبر نہیں ہوتا ہے میں اپنا تجربہ بھی شیئر کردوں لیکن یہ صرف میرا ایجاد کردہ طریقہ ہےاصل طریقہ نہ سمجھیں اصل طریقہ وہی ہے جو اوپر بتا یا ہے میں خالی گملے میں بہت تھوڑی مٹی ڈال کر تمام کچن کا کچرا گملے میں بھردیتی ہوں اوپر سے تھوڑی مٹی ڈال کر جو بھی پودا یا پنیری لگانا ہوتی ہے لگا لیتی ہوں کیونکہ پودے کو روز پانی دیا جاتا ہے وہ تمام اجزاء ٹوٹ کر مکس ہو جاتے ہیں کچھ ہی دن میں اندازہ ہی نہیں ہوتا کہ یہ صرف مٹی تھی یا چھلکے پتے اور مزید فرٹیلائزر کی ضرورت بھی نہیں ہوتی سبزیاں بھی خوب آتی ہیں میں نے کبھی بھی مارکیٹ کی کمپوسٹ استعمال نہیں کی
اب یہ وڈیو دیکھیں اس میں کمپوسٹ بنانا تفصیل سے بتایا ہے ۔




                      
 
fertilizer فرٹیلائیزر  

کمپوسٹ کے بارے میں اچھی طرح سمجھ میں آگیا ہوگا اسے بنانے کا طریقہ بھی آگیا اب بات کریں گے فرٹیلائیزر کی ۔

فرٹیلائیزر پودے کی غذا ہیں فرٹیلائزر میں  16 خاص اجزاء شامل ہیں جن میں کچھ منرلز بھی شامل ہیں یہ پودے کی نشوونما

 کے لئے ضروری ہیں فرٹیلائزر کو تین مختلف گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔

1.
primary nutrients 

یہ تین بنیادی اجزاء ہیں جن کو
N P K
کے نام سے جانا جاتا ہے ۔
N. نائٹروجن
P. فاسفورس
K. پوٹاشیم
ان کی تفصیل یہ ہے

نائٹروجن:                 
یہ پودوں میں کلوروفل تیار کرتی ہے اس کی وجہ سے پودوں کا رنگ خوشنما اور ہرا بھرا ہوتا ہے۔

فاسفورس:  
اس کا خاص اثر پودوں کی جڑو ں پر ہے جڑیں طاقتور ہونگی تو پودا صحت مند ہوگا اور اس کے پھول پھل سب صحت مند 
ہونگے۔

پوٹاشیم:

پوٹاشیم بھی پودے کی نشوونما کے لئے ضروری ہے پودے کی نشوونما کو تیز کرتی ہے ۔

درج ذیل اجزأ   بھی پودے کی نشوونما کے لئے بہت ضروری ہیں یہ مٹی میں موجود ہوتے ہیں ان کی بہت تھوڑی مقدار پودوں کو دینا ضروری ہے ۔
calcium کیلشیم
sulfur سلفر
magnesium میگنیشیم
iron آئرن
carbon کاربن
oxygen آکسیجن
hydrogen ہائیڈروجن
یہ اجزأ  پودے کو طاقت دیتے ہیں پودے کے سیل ڈویژن، کلوروفل کی تیاری، ٹشوز بنانا اور پودے کے بڑھنے میں مددگار ہیں ان کی کمی سے پتے گرجاتے ہیں پتے پیلے ہوجاتے ہیں ۔

اب تیسرے گروپ کے نیوٹرینس کی بات کریں گے۔

Micro nutrientsیہ بھی پودے کی نشوونما میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں یہ ایک قسم کے منرلز ہیں ان کی بہت تھوڑی مقدار کی پودوں کو ضرورت ہوتی ہے ان کا بنیادی کام پودے میں تمام غذائی اجزأ  کو ایک توازن میں رکھنا ہے ۔ان میں شامل ہیں ۔
Boron.      b
Chlorine.  cl
Manganese  m n
Zinc.           z
Copper.     c u
Molybdenum  m o
ان کی کمی سے پودے کی نشوونما، کلوروفل، پھل، پھول، بیج سب متاثر ہوتے ہیں خاص طور پر کاپر کی کمی سے پھل کا رنگ اور ذائقہ متاثر ہوسکتا ہے ۔

 فرٹیلائیزر حاصل کرنے کے  آرگنک ذرائع  

مارکیٹ میں بہت سے ناموں سے فرٹیلائزر ملتے ہیں لیکن ہم یہاں آرگینک اور ہوم میڈ فرٹیلائیزر کی بات کریں گے ۔
گھر کی بنی ہوئی وہ کمپوسٹ جو ہر طرح کی آرگنک چیزوں سے بنا ئی گئی ہو وہ بہترین فرٹیلائزر ہے اس کے علاوہ کیلے کے چھلکے، انڈے کے چھلکے، آلو کے چھلکے، چونا پاؤڈر، لہسن پیاز کے چھلکے، دودھ،  ہلال جانوروں کی ہڈیاں اور خون، پرندوں کے پر، بال، مورنگا سہانجنا کے پتے، لوسن کے پتے، ان اشیأ  میں بڑی مقدار میں کیلشیم، میگنیشیم، آئرن پوٹاشیم، فاسفورس، سلفر،  زنک، کاپر  موجود ہوتا ہے ان کو اگر پیس کر پودوں میں ڈالتے رہیں تو پودے کو کوئی دوسری فرٹیلائزر کی ضرورت نہیں ہوگی ان کی مقدار اگر زیادہ بھی ہوجائے تو گھبرانے کی بات نہیں ہے یہ آرگنک ہیں ان کا نقصان نہیں ہے ۔اس کے علاوہ گائے کا گوبر بہترین فرٹیلائیزر ہے اس کو مہینے میں ایک بار پودوں میں ڈال دیا کریں 


ہومیو پیتھک فرٹیلائیزر

جی ہاں ہومیو پیتھک فرٹیلائیزرمیں کیونکہ ہومیوپیتھک ڈاکٹر ہوں اور انسانوں کے ساتھ ساتھ پودوں پر بھی یہ دوائیں استعمال کرتی ہوں پودوں پر ان دواؤں کے استعمال سے مجھے کافی کامیابی بھی ہوئی ہے اور اللہ کا شکر ہے کہ میرے اسٹوڈنٹس بھی میرے تجربات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں یہ پودوں پر کس طرح کام کرتی ہیں ان کی بھی کسی دن ایک کلاس رکھیں گے آپ لوگوں کے ساتھ بھی اپنے تجربات شئیر کروں گی ہومیو پیتھک میڈیسن کے ذریعے فرٹیلائیزر میں بھی کافی کامیابی ہوئی ہے
سلیشیا  30
امونیم فاس 30
پوٹاشیم نائٹریٹ 30
ان دواؤں کا اسپرے ہر 15 دن بعد ایک سے ڈیڑھ لیٹر پانی میں ہر دوا کے 5،5 ڈراپس  اسپرے کرتے رہنے سے تینوں گروپس کے فرٹیلائیزر کی مقدار پوری ہوجائے گی مارکیٹ کی کیمیکلز زدہ فرٹیلائزر کی بجائے اپنے گھر کی بنی ہوئی کمپوسٹ اور یہ ادویات استعمال کریں ہومیوپیتھک ادویات  علاقے کےکسی بھی  ہومیوپیتھک اسٹور سے آسانی سے مل سکتی ہیں ۔




تبصرے

  1. Masha Allah your blog is simply amazing and you have defined in very simple Urdu as well. Specially the last three fertiliser you have mentioned are just amazing. You can share your thoughts in Soil and hydroponics Face Book page as well. Thanks alot.

    جواب دیںحذف کریں
  2. بہت خوب، بہت شکریہ
    اگر پانی دینے کے حوالے سے بھی کوئی پوسٹ کردیں تو بہت مشکور ہونگی

    جواب دیںحذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

گملوں میں آسانی سے سبزیاں اگائیں ۔

    گھر بیٹھےمدافعتی نظام کو متحرک   رکھنے والی قدرتی خوراک حاصل کریں۔ گھریلو باغبانی نہ صرف ایک   صحت مند سرگرمی ہے بلکہ ہم اپنے   گھر میں ہی آلودگی اور کیمیکل کے اثرات سے پاک سبزیوں کا لطف اٹھا سکتے ہیں۔ اگر شوق ہے تو اس مضمون کے ذریعے موسم گرما میں سبزیوں کی   گھریلو سطح پر بوائی کی معلومات حاصل کریں۔اور حقیقت میں   مدافعتی نظام کو متحرک رکھنے والی قدرتی خوراک حاصل کریں۔ موسم گرما کی سبزیاں اگانے کے لیے پندرہ فروری سے بہترین وقت شروع ہوجاتا ہے فروری سے مارچ اپریل تک سبزیوں کے بیج بوئے جاسکتے ہیں کچھ علاقوں میں اپریل کے بعد بھی بیج بوسکتے ہیں لیکن سخت گرمی اور لو میں بیجوں سے پودے نکلنا مشکل ہوتا ہے۔جن گملوں میں سبزی اگائی جائے وہ گملہ بارہ انچ سے بڑا ہو۔   گملہ جتنا بڑا ہوگا پودے کی نشوونما بھی اچھی ہوگی اور سبزی بھی وافر مقدار میں میسر آسکے گی سبزیوں کے لیے موسم گرما میں صبح کی پانچ سے چھ گھنٹے کی دھوپ لازمی ہوتی ہے۔ سبزی کے پودے کو صبح ایک بار پانی لازمی دیں تیز دھوپ اور لو سے بچاؤ کے   لیے گرین نیٹ کا استعمال بھی کرسکتے ہیں پودے کو گ...

معیاری سبزی کے لیے نامیاتی کھاد کی تیاری

زمین کی زرخیزی بڑھانے کے لیے مختلف قسم کی کھاد کا  استعمال ضروری ہوتا ہے۔کھاد میں دیگر کار آمد اشیا کے علاوہ نائٹروجن کے مرکبات بھی موجود ہوتے ہیں۔ جب پودوں کو پانی دیا جاتا ہے تو یہ مرکبات پانی میں حل ہو جاتے ہیں اور پھر پودے کی جڑیں اُن کو چوس کر تنے، شاخوں اور پتوں وغیرہ تک پہنچا دیتی ہیں۔ جانوروں کے فضلے سے جو کھاد خود بخود بن جاتی ہے اُس کی مقدار محدود ہے اور تمام ضروریات کو پورا نہیں کر سکتی ۔ لہٰذا بعض کیمیائی مرکبات مصنوعی کھاد کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں  جن کے ذیلی اثرات انسانی جسم پر مضر ردعمل  پیدا کرسکتے ہیں۔ البتہ نامیاتی کھاد  کی تیاری سے اس خرابی سے محفوظ رہا جاسکتا ہے جس میں قدرتی طور پر  نائٹروجن کے مرکبات حل ہوجاتے ہیں اور پودوں کو غذائیت فراہم کرتے ہیں۔ گھریلو باغبانی کے لیے  کھاد اپنے گھر میں  خودہی  تیار کریں ہمارے گھروں میں روزانہ ہی مختلف قسم کا کچرا جمع ہوجاتا ہے اس کچرے کی ایک بڑی مقدار کچن سے نکلنے والا  کچرا ہے اگر ہم اس کچرے کو ضائع کرنے کی بجائے اس سے اپنے گھر میں ہی  اپنے پودوں کے لئے کھ...

مثبت سوچ سے زندگی سدھاریں

انسانی ذہن پر سوچ کا بہت زیادہ عمل دخل ہوتا ہے ز ندگی کا ہر منظر سوچ سے ہی جنم لیتا ہے۔ سوچ سے انسانی جذبات بنتے ہیں اور اس سے عمل وجود میں آتا ہے سوچ دو طرح کی ہوتی ہے۔ مثبت سوچ اور منفی سوچ یعنی اچھی اور بری سوچ کامیابی اور ناکامی ان ہی دو سوچوں کا نتیجہ ہے۔  خیالات کا ذ ہن میں پیدا ہونا ایک قدرتی رجحان ہے مگر خیال کو سوچ میں تبدیل کرنا انسان کے اختیار میں ہے۔ انسان کے خیالات ہی اس کی شخصیت کو بنانے اور بگاڑنے کا موجب ہے مثبت خیالات مثبت سوچ کی طرف رہنمائی کرتے ہیں مثبت سوچ کامیابی کی طرف لے جانے والی وہ سڑک ہے جس پر چلنے والا اپنی منزل کو پالیتا ہے ۔ہماری تمام حرکات  ہماری سوچ کے زیراثرہوتی ہیں یعنی یہ ہماری سوچ ہی ہےجو ہم سے عوامل سرزد کراتی ہے مثبت سوچ دراصل اچھی اور صحیح سوچ ھےایک مثبت سوچ کا حامل انسان یقیناً مثبت خیالات اور تخلیقات کو ہی منظر عام پر لائے گا۔مثبت سوچ اچھے خیالات کی وجہ بنتی ھے جس کے انسانی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔زندگی میں کامیابی کا اسی فیصد انحصار  ہمارے رویے پر ہے   اور رویہ  سوچ سے جنم لیتا ہےمثبت سوچ سے مثبت ...