نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

گھریلو باغبانی (چھٹی کلاس)

 پچھلی کلاسز میں آپ کو سردیوں کے موسم کے مطابق کچھ سبزیاں اگانا سکھائیں اور ان کے فائدے بھی بتائے جو غذا ہملے رہے ہیں ان کے فائدے بھی ہمیں معلوم ہونا چاہئے آج کچھ مزید سبزیوں کو اگانا بتاؤں گی اور ساتھ ساتھ ان کے فائدے بھی بتاؤِں گی۔   مٹر جسم کو غذائیت دیتا ہے خون کی کمی کو دور کرتا ہے اور خون کی خرابی کو دور کرنے میں بھی اہمیت رکھتا ہے مٹر کو اگانے کے لئے مٹر کی پھلی سے ہی دانے نکال کر بیج بونے کے لئے استعمال کرسکتے ہیں مٹر کی پہلے پنیری تیار کرلیں تو اس کی نشوونما اچھی ہوتی ہے گھر کی بنی ہوئی آرگنک کھاد مٹی اور گائے کا گوبر تمام اقسام کی سبزیاں اگانے کے لئے ضروری ہے اور تمام اقسام کی سبزیوں کے لئے صبح کی چھ سے آٹھ گھنٹے کی دھوپ ضروری ہوتی ہے مٹر کو زیادہ بڑے گملے کی بھی ضرورت نہیں ہوتی ہے چھوٹے سے پودے میں ہی پھلیاں نمودار ہوجاتی ہیں چھ سے سات انچ کے گملے میں بھی لگاسکتے ہیں زیادہ بڑے گملے میں ایک سے زیادہ پودے لگادیں دو سے ڈھائی ماہ میں پھلیاں استعمال کے قابل ہوجاتی ہیں ۔

      جسم کی نشوونما اور تعمیر نو کے لئے  ہمارے جسم کو چند خاص غذائی اجزاء کی ضرورت ہوتی ہے جن کی کمی بیشی سے جسمانی نظام درہم برہم ہوسکتا ہے اس لئے متوازن غذا کےاستعمال پر زور دیا جاتا ہے انسانی جسم کی نشوونما ایک مکان کی تعمیر سے مشابہت رکھتی ہے جس کا سب سے بڑا معمار ہماری قوت حیات ہے جس کے کئی مددگار ہیں ان میں سب سے اہم وٹامنز ہیں یہ جسم کی تعمیر و مرمت میں وہی کام انجام دیتے ہیں جو کسی مکان کی تعمیر میں معمار وبڑھئی ان کاریگر وٹامنز کے نام بھی جدا جدا ہیں ان میں سے ہر ایک جسم کی تعمیر میں ایک دوسرے کی مدد کرتا ہے ۔آئیے دیکھتے ہیں مولی ہماری صحت کے لئے کتنی اہم ہے اور اس کو ہم کس طرح اپنے گھر میں اگاسکتے ہیں ۔
مولی کو بطور سلاد  استعمال کرنا زیادہ مفید یے پکی ہوئی کھانے کی نسبت کچی زیادہ فائدہ مند ہے مولی بھوک بڑھاتی ہے شوگر کے مرض میں مفید ہے نزلہ، زکام، کھانسی، ہاضمہ، اور تنفس کے امرض میں فائدہ مند ہے۔اس کو گملوں میں اگانا بھی آسان ہے بیج سے لگائی جاتی ہے صبح کی دھوپ ضروری ہے ایک ہفتے میں پودے نکل آتے ہیں دوماہ میں استعمال کے قابل ہوجاتی ہے ۔

سبزیاں قدرتی نمکیات معدنیات اور وٹامنز کا خزانہ ہیں سبزیوں کو پکانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ انھیں بغیر پانی کے پکایا جائے یا بہت کم پانی میں پکائیں جو پکانے کے دوران ہی جذب ہوجائے ہلکی آنچ پر پکائیں جوسبزیاں کچی حالت میں کھائی جاسکیں انھیں کچا ہی کھا یا جا ئے ۔سلاد پتہ کے بارے میں جانتے ہیں کہ یہ صحت کے لئے کس طرح فائدے مند ہے اور سلاد پتہ ہم اپنے گھر میں کیسے اگاسکتےہیں۔سلاد پتہ کولسٹرول کے لئے فائدہ مند ہے وزن کم کرتا ہے اعصابی امراض میں مفید ہے بلڈ پریشر اور دل کے امراض میں فائدہ مند ہے ۔اسے بیج سے اگایا جاتا ہے پنیری بنالی جائے چھوٹے بڑے ہر گملے میں لگاسکتے ہیں صبح کی دھوپ ضروری ہے تیز دھوپ میں نشوونما متاثر ہوتی ہے ڈیڑھ سے دو ماہ میں تیار ہوجاتا ہے ۔اوپر سے پتے کاٹ کر استعمال میں لائیں دوبارہ نکل آئیں گے ۔

آلو بھی ایک مفید سبزی ہے اس کو اگانا بھی بہت آسان ہے آلو سال میں ایک سے زیادہ بار کاشت کیا جاتا ہے یہ ہی وجہ ہے کہ پورا سال ہی مارکیٹ میں نظر آتا ہے آلو اگانا اس وقت زیادہ آسان ہے جب آلو میں کلیاں پھوٹ رہی ہوں آلو کے اس طرح پیس کرلیں کہ ہر پیس میں ایک سے زیادہ کلیاں ہوں اب ایک بڑا گملہ بارہ سے پندرہ انچ ڈایامیٹر کا لے لیں زیادہ بڑا بھی لے سکتے ہیں اس گملے کو تین انچ مٹی اور کھاد سے بھر کر یہ کلیاں لگادیں پانی دیں دھوپ میں رکھیں کچھ دن بعد پودے نکل آئیں گے چھ سے سات انچ کے ہوجائیں تو چار انچ مٹی اور کھاد مکس کرکے ڈالدیں اس ہی طرح دہرائیں جب تک گملہ پورا نہ بھر جائے اور پودے بڑے ہوتے جائیں دو سے ڈھائی ماہ میں آلو تیار ہوجائیں گے پہلے مٹی میں چیک کرلیں تیار ہونے پر پتے پیلے اور سوکھ جائیں گے ۔

اکثر لوگ ساگ کھانے کو اہمیت نہیں دیتے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان سبز پتوں میں موجود وٹامنز انسانی صحت کے لئے بہت ضروری ہیں یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ساگ اور دودھ ایک دوسرے کا نعم البدل ہوسکتے ہیں کچھ ہرے پتوں کی سبزیوں کا مختصر سا تعارف ہوجائے .


بیماری کاعلاج سب سے پہلے غذا سے کرنا چاہئے اگر اس سے فائدہ نہ ہو تو پھر ادویہ کا سہارا لیں یاد رکھیں اچھی اور مناسب غذا ہرقسم کی دوا سے بہتر ہے بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لئے السی کا ذکر ضرور کروں گی کیونکہ سردیوں کی آمد ہے سردی سے اور جسمانی کمزوری سے ہونے والے امراض میں السی ایک قدرت کا عطیہ ہے اسے اپنی غذا میں شامل رکھیں اور بیماریوں سے دور رہیں ۔ السی کو چبا کر یا پیس کر کھائیں اس کے بعد پورا دن پانی ضرور پینا ہے ۔السی کے فائدے وڈیو لیکچر سنیں۔

 اب کلاس ٹائم ختم ہوتا ہے سبزیوں کے بیج بونا اور انھیں اگانا اچھی طرح آگیا ہوگا ابھی گرمیوں کی سبزیاں باقی ہیں انھیں ہم اس موسم کے مطابق سیکھیں گے اب اگلے ہفتے باغبانی سے متعلق کسی نئے اور اہم موضوع کی طرف آئیں گے آپ کے کمنٹس کا اور آپکی رائے کا انتظار رہے گا۔

تبصرے

  1. ALIA KHAN G AP SE AEK BAAT POCHNI THI G AP BAHOUT ACHA ACHA TAREKA BATATI HAIN G BAHOUT SHUKREYA APKA G MOJHKO AEK MOSKAL HAI MAERE GARDAN MAIN DEMAK BAHOUT HAI BAEHN G KIA MAIN GAMLO MAIN COCO PE OR COW DA SE YA PATO KE COMPOS SE YE SABZEYA AUGA SAKTA HON MATLAB YE KEH MAIN KISI B KISM KE GAMLO MAIN MITI ISTMAL NA KARON DEMAK KE WAJHA SE KIA AESA HO SAKTA HAI BAEH G JOWAB DAENE KA BAHOUT SHUKREYA G MAIN INTAZAR KARON GA G

    جواب دیںحذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

گملوں میں آسانی سے سبزیاں اگائیں ۔

    گھر بیٹھےمدافعتی نظام کو متحرک   رکھنے والی قدرتی خوراک حاصل کریں۔ گھریلو باغبانی نہ صرف ایک   صحت مند سرگرمی ہے بلکہ ہم اپنے   گھر میں ہی آلودگی اور کیمیکل کے اثرات سے پاک سبزیوں کا لطف اٹھا سکتے ہیں۔ اگر شوق ہے تو اس مضمون کے ذریعے موسم گرما میں سبزیوں کی   گھریلو سطح پر بوائی کی معلومات حاصل کریں۔اور حقیقت میں   مدافعتی نظام کو متحرک رکھنے والی قدرتی خوراک حاصل کریں۔ موسم گرما کی سبزیاں اگانے کے لیے پندرہ فروری سے بہترین وقت شروع ہوجاتا ہے فروری سے مارچ اپریل تک سبزیوں کے بیج بوئے جاسکتے ہیں کچھ علاقوں میں اپریل کے بعد بھی بیج بوسکتے ہیں لیکن سخت گرمی اور لو میں بیجوں سے پودے نکلنا مشکل ہوتا ہے۔جن گملوں میں سبزی اگائی جائے وہ گملہ بارہ انچ سے بڑا ہو۔   گملہ جتنا بڑا ہوگا پودے کی نشوونما بھی اچھی ہوگی اور سبزی بھی وافر مقدار میں میسر آسکے گی سبزیوں کے لیے موسم گرما میں صبح کی پانچ سے چھ گھنٹے کی دھوپ لازمی ہوتی ہے۔ سبزی کے پودے کو صبح ایک بار پانی لازمی دیں تیز دھوپ اور لو سے بچاؤ کے   لیے گرین نیٹ کا استعمال بھی کرسکتے ہیں پودے کو گ...

معیاری سبزی کے لیے نامیاتی کھاد کی تیاری

زمین کی زرخیزی بڑھانے کے لیے مختلف قسم کی کھاد کا  استعمال ضروری ہوتا ہے۔کھاد میں دیگر کار آمد اشیا کے علاوہ نائٹروجن کے مرکبات بھی موجود ہوتے ہیں۔ جب پودوں کو پانی دیا جاتا ہے تو یہ مرکبات پانی میں حل ہو جاتے ہیں اور پھر پودے کی جڑیں اُن کو چوس کر تنے، شاخوں اور پتوں وغیرہ تک پہنچا دیتی ہیں۔ جانوروں کے فضلے سے جو کھاد خود بخود بن جاتی ہے اُس کی مقدار محدود ہے اور تمام ضروریات کو پورا نہیں کر سکتی ۔ لہٰذا بعض کیمیائی مرکبات مصنوعی کھاد کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں  جن کے ذیلی اثرات انسانی جسم پر مضر ردعمل  پیدا کرسکتے ہیں۔ البتہ نامیاتی کھاد  کی تیاری سے اس خرابی سے محفوظ رہا جاسکتا ہے جس میں قدرتی طور پر  نائٹروجن کے مرکبات حل ہوجاتے ہیں اور پودوں کو غذائیت فراہم کرتے ہیں۔ گھریلو باغبانی کے لیے  کھاد اپنے گھر میں  خودہی  تیار کریں ہمارے گھروں میں روزانہ ہی مختلف قسم کا کچرا جمع ہوجاتا ہے اس کچرے کی ایک بڑی مقدار کچن سے نکلنے والا  کچرا ہے اگر ہم اس کچرے کو ضائع کرنے کی بجائے اس سے اپنے گھر میں ہی  اپنے پودوں کے لئے کھ...

مثبت سوچ سے زندگی سدھاریں

انسانی ذہن پر سوچ کا بہت زیادہ عمل دخل ہوتا ہے ز ندگی کا ہر منظر سوچ سے ہی جنم لیتا ہے۔ سوچ سے انسانی جذبات بنتے ہیں اور اس سے عمل وجود میں آتا ہے سوچ دو طرح کی ہوتی ہے۔ مثبت سوچ اور منفی سوچ یعنی اچھی اور بری سوچ کامیابی اور ناکامی ان ہی دو سوچوں کا نتیجہ ہے۔  خیالات کا ذ ہن میں پیدا ہونا ایک قدرتی رجحان ہے مگر خیال کو سوچ میں تبدیل کرنا انسان کے اختیار میں ہے۔ انسان کے خیالات ہی اس کی شخصیت کو بنانے اور بگاڑنے کا موجب ہے مثبت خیالات مثبت سوچ کی طرف رہنمائی کرتے ہیں مثبت سوچ کامیابی کی طرف لے جانے والی وہ سڑک ہے جس پر چلنے والا اپنی منزل کو پالیتا ہے ۔ہماری تمام حرکات  ہماری سوچ کے زیراثرہوتی ہیں یعنی یہ ہماری سوچ ہی ہےجو ہم سے عوامل سرزد کراتی ہے مثبت سوچ دراصل اچھی اور صحیح سوچ ھےایک مثبت سوچ کا حامل انسان یقیناً مثبت خیالات اور تخلیقات کو ہی منظر عام پر لائے گا۔مثبت سوچ اچھے خیالات کی وجہ بنتی ھے جس کے انسانی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔زندگی میں کامیابی کا اسی فیصد انحصار  ہمارے رویے پر ہے   اور رویہ  سوچ سے جنم لیتا ہےمثبت سوچ سے مثبت ...